گلہ فضول تھا عہد وفا کے ہوتے ہوئے

گلہ فضول تھا عہد وفا کے ہوتے ہوئے

سو چپ رہا ستم ناروا کے ہوتے ہوئے

یہ قربتوں میں عجب فاصلے پڑے کہ مجھے

ہے آشنا کی طلب آشنا کے ہوتے ہوئے

وہ حیلہ گر ہیں جو مجبوریاں شمار کریں

چراغ ہم نے جلائے ہوا کے ہوتے ہوئے

نہ چاہنے پہ بھی تجھ کو خدا سے مانگ لیا

یہ حال ہے دل بے مدعا کے ہوتے ہوئے

نہ کر کسی پہ بھروسہ کہ کشتیاں ڈوبیں

خدا کے ہوتے ہوئے ناخدا کے ہوتے ہوئے

مگر یہ اہل ریا کس قدر برہنہ ہیں

گلیم و دلق و عبا و قبا کے ہوتے ہوئے

کسے خبر ہے کہ کاسہ بدست پھرتے ہیں

بہت سے لوگ سروں پر ہما کے ہوتے ہوئے

فرازؔ ایسے بھی لمحے کبھی کبھی آئے

کہ دل گرفتہ رہے دل ربا کے ہوتے ہوئے

(4426) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gila Fuzul Tha Ahd-e-wafa Ke Hote Hue In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Gila Fuzul Tha Ahd-e-wafa Ke Hote Hue is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Gila Fuzul Tha Ahd-e-wafa Ke Hote Hue Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Gila Fuzul Tha Ahd-e-wafa Ke Hote Hue by Ahmad Faraz in PDF.