اس قدر مسلسل تھیں شدتیں جدائی کی

اس قدر مسلسل تھیں شدتیں جدائی کی

آج پہلی بار اس سے میں نے بے وفائی کی

ورنہ اب تلک یوں تھا خواہشوں کی بارش میں

یا تو ٹوٹ کر رویا یا غزل سرائی کی

تج دیا تھا کل جن کو ہم نے تیری چاہت میں

آج ان سے مجبوراً تازہ آشنائی کی

ہو چلا تھا جب مجھ کو اختلاف اپنے سے

تو نے کس گھڑی ظالم میری ہم نوائی کی

ترک کر چکے قاصد کوئے نامراداں کو

کون اب خبر لاوے شہر آشنائی کی

طنز و طعنہ و تہمت سب ہنر ہیں ناصح کے

آپ سے کوئی پوچھے ہم نے کیا برائی کی

پھر قفس میں شور اٹھا قیدیوں کا اور صیاد

دیکھنا اڑا دے گا پھر خبر رہائی کی

دکھ ہوا جب اس در پر کل فرازؔ کو دیکھا

لاکھ عیب تھے اس میں خو نہ تھی گدائی کی

(3211) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Is Qadar Musalsal Thin Shiddaten Judai Ki In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Is Qadar Musalsal Thin Shiddaten Judai Ki is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Is Qadar Musalsal Thin Shiddaten Judai Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Is Qadar Musalsal Thin Shiddaten Judai Ki by Ahmad Faraz in PDF.