جان سے عشق اور جہاں سے گریز

جان سے عشق اور جہاں سے گریز

دوستوں نے کیا کہاں سے گریز

ابتدا کی تیرے قصیدے سے

اب یہ مشکل کروں کہاں سے گریز

میں وہاں ہوں جہاں جہاں تم ہو

تم کروگے کہاں کہاں سے گریز

کر گیا میرے تیرے قصے میں

داستاں گو یہاں وہاں سے گریز

جنگ ہاری نہ تھی ابھی کہ فرازؔ

کر گئے دوست درمیاں سے گریز

(4357) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Jaan Se Ishq Aur Jahan Se Gurez In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Jaan Se Ishq Aur Jahan Se Gurez is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Jaan Se Ishq Aur Jahan Se Gurez Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Jaan Se Ishq Aur Jahan Se Gurez by Ahmad Faraz in PDF.