جو بھی درون دل ہے وہ باہر نہ آئے گا

جو بھی درون دل ہے وہ باہر نہ آئے گا

اب آگہی کا زہر زباں پر نہ آئے گا

اب کے بچھڑ کے اس کو ندامت تھی اس قدر

جی چاہتا بھی ہو تو پلٹ کر نہ آئے گا

یوں پھر رہا ہے کانچ کا پیکر لیے ہوئے

غافل کو یہ گماں ہے کہ پتھر نہ آئے گا

پھر بو رہا ہوں آج انہیں ساحلوں پہ پھول

پھر جیسے موج میں یہ سمندر نہ آئے گا

میں جاں بلب ہوں ترک تعلق کے زہر سے

وہ مطمئن کہ حرف تو اس پر نہ آئے گا

(1957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Bhi Darun-e-dil Hai Wo Bahar Na Aaega In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Jo Bhi Darun-e-dil Hai Wo Bahar Na Aaega is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Jo Bhi Darun-e-dil Hai Wo Bahar Na Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Jo Bhi Darun-e-dil Hai Wo Bahar Na Aaega by Ahmad Faraz in PDF.