مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا

مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا

جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا

وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے

اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا

وہ برق رو تھا مگر وہ گیا کہاں جانے

اب انتظار کریں گے شکستہ پا اس کا

چلو یہ سیل بلا خیز ہی بنے اپنا

سفینہ اس کا خدا اس کا ناخدا اس کا

یہ اہل درد بھی کس کی دہائی دیتے ہیں

وہ چپ بھی ہو تو زمانہ ہے ہم نوا اس کا

ہمیں نے ترک تعلق میں پہل کی کہ فرازؔ

وہ چاہتا تھا مگر حوصلہ نہ تھا اس کا

(3578) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mizaj Humse Ziyaada Juda Na Tha Us Ka In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Mizaj Humse Ziyaada Juda Na Tha Us Ka is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Mizaj Humse Ziyaada Juda Na Tha Us Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Mizaj Humse Ziyaada Juda Na Tha Us Ka by Ahmad Faraz in PDF.