نہیں کہ نامہ بروں کو تلاش کرتے ہیں

نہیں کہ نامہ بروں کو تلاش کرتے ہیں

ہم اپنے بے خبروں کو تلاش کرتے ہیں

محبتوں کا بھی موسم ہے جب گزر جائے

سب اپنے اپنے گھروں کو تلاش کرتے ہیں

سنا ہے کل جنہیں دستار افتخار ملی

وہ آج اپنے سروں کو تلاش کرتے ہیں

یہ عشق کیا ہے کہ اظہار آرزو کے لیے

حریف نوحہ گروں کو تلاش کرتے ہیں

یہ ہم جو ڈھونڈتے پھرتے ہیں قتل گاہوں کو

دراصل چارہ گروں کو تلاش کرتے ہیں

رہا ہوئے پہ عجب حال ہے اسیروں کا

کہ اب وہ اپنے پروں کو تلاش کرتے ہیں

فرازؔ داد کے قابل ہے جستجو ان کی

جو ہم سے دربدروں کو تلاش کرتے ہیں

(1702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nahin Ki Nama-baron Ko Talash Karte Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Nahin Ki Nama-baron Ko Talash Karte Hain is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Nahin Ki Nama-baron Ko Talash Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Nahin Ki Nama-baron Ko Talash Karte Hain by Ahmad Faraz in PDF.