قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا

قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا

وہ شخص کوئی فیصلہ کر بھی نہیں جاتا

آنکھیں ہیں کہ خالی نہیں رہتی ہیں لہو سے

اور زخم جدائی ہے کہ بھر بھی نہیں جاتا

وہ راحت جاں ہے مگر اس در بدری میں

ایسا ہے کہ اب دھیان ادھر بھی نہیں جاتا

ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافر

پاؤں بھی ہیں شل شوق سفر بھی نہیں جاتا

دل کو تری چاہت پہ بھروسہ بھی بہت ہے

اور تجھ سے بچھڑ جانے کا ڈر بھی نہیں جاتا

پاگل ہوئے جاتے ہو فرازؔ اس سے ملے کیا

اتنی سی خوشی سے کوئی مر بھی نہیں جاتا

(3892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qurbat Bhi Nahin Dil Se Utar Bhi Nahin Jata In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Qurbat Bhi Nahin Dil Se Utar Bhi Nahin Jata is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Qurbat Bhi Nahin Dil Se Utar Bhi Nahin Jata Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Qurbat Bhi Nahin Dil Se Utar Bhi Nahin Jata by Ahmad Faraz in PDF.