رات کے پچھلے پہر رونے کے عادی روئے

رات کے پچھلے پہر رونے کے عادی روئے

آپ آئے بھی مگر رونے کے عادی روئے

ان کے آ جانے سے کچھ تھم سے گئے تھے آنسو

ان کے جاتے ہی مگر رونے کے عادی روئے

ہائے پابندیٔ آداب تری محفل کی

کہ سر راہ گزر رونے کے عادی روئے

ایک تقریب تبسم تھی بہاراں لیکن

پھر بھی آنکھیں ہوئیں تر رونے کے عادی روئے

درد مندوں کو کہیں بھی تو قرار آ نہ سکا

کوئی صحرا ہو کہ گھر رونے کے عادی روئے

اے فرازؔ ایسے میں برسات کٹے گی کیوں کر

گر یوں ہی شام و سحر رونے کے عادی روئے

(3775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raat Ke Pichhle Pahar Rone Ke Aadi Roe In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Raat Ke Pichhle Pahar Rone Ke Aadi Roe is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Raat Ke Pichhle Pahar Rone Ke Aadi Roe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Raat Ke Pichhle Pahar Rone Ke Aadi Roe by Ahmad Faraz in PDF.