سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ہیں

سب قرینے اسی دل دار کے رکھ دیتے ہیں

ہم غزل میں بھی ہنر یار کے رکھ دیتے ہیں

شاید آ جائیں کبھی چشم خریدار میں ہم

جان و دل بیچ میں بازار کے رکھ دیتے ہیں

تاکہ طعنہ نہ ملے ہم کو تنک ظرفی کا

ہم قدح سامنے اغیار کے رکھ دیتے ہیں

اب کسے رنج اسیری کہ قفس میں صیاد

سارے منظر گل و گلزار کے رکھ دیتے ہیں

ذکر جاناں میں یہ دنیا کو کہاں لے آئے

لوگ کیوں مسئلے بے کار کے رکھ دیتے ہیں

وقت وہ رنگ دکھاتا ہے کہ اہل دل بھی

طاق نسیاں پہ سخن یار کے رکھ دیتے ہیں

زندگی تیری امانت ہے مگر کیا کیجے

لوگ یہ بوجھ بھی تھک ہار کے رکھ دیتے ہیں

ہم تو چاہت میں بھی غالبؔ کے مقلد ہیں فرازؔ

جس پہ مرتے ہیں اسے مار کے رکھ دیتے ہیں

(2533) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sab Qarine Usi Dildar Ke Rakh Dete Hain In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Sab Qarine Usi Dildar Ke Rakh Dete Hain is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Sab Qarine Usi Dildar Ke Rakh Dete Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Sab Qarine Usi Dildar Ke Rakh Dete Hain by Ahmad Faraz in PDF.