سبھی کہیں مرے غم خوار کے علاوہ بھی

سبھی کہیں مرے غم خوار کے علاوہ بھی

کوئی تو بات کروں یار کے علاوہ بھی

بہت سے ایسے ستم گر تھے اب جو یاد نہیں

کسی حبیب دل آزار کے علاوہ بھی

یہ کیا کہ تم بھی سر راہ حال پوچھتے ہو

کبھی ملو ہمیں بازار کے علاوہ بھی

اجاڑ گھر میں یہ خوشبو کہاں سے آئی ہے

کوئی تو ہے در و دیوار کے علاوہ بھی

سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا

کہ پھول کھلتے ہیں گل زار کے علاوہ بھی

کبھی فرازؔ سے آ کر ملو جو وقت ملے

یہ شخص خوب ہے اشعار کے علاوہ بھی

(3238) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sabhi Kahen Mere Gham-KHwar Ke Alawa Bhi In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Sabhi Kahen Mere Gham-KHwar Ke Alawa Bhi is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Sabhi Kahen Mere Gham-KHwar Ke Alawa Bhi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Sabhi Kahen Mere Gham-KHwar Ke Alawa Bhi by Ahmad Faraz in PDF.