اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے

اس منظر سادہ میں کئی جال بندھے تھے

جب اس کا گریبان کھلا بال بندھے تھے

اے زود فراموش کہاں تو ہے کہ تجھ سے

میرے تو شب و روز مہ و سال بندھے تھے

وہ رشک غزالاں تھا مگر دام میں اس کے

ہم جیسے کئی صید زبوں حال بندھے تھے

دیکھے کوئی ناصح کی جو حالت ہے کہ ہم تو

اس بت کی محبت میں بہرحال بندھے تھے

صیاد کو پھر بھی مری پرواز کا ڈر تھا

میں گرچہ قفس میں تھا پر و بال بندھے تھے

یوں دل تہہ و بالا کبھی ہوتے نہیں دیکھے

اک شخص کے پاؤں سے تو بھونچال بندھے تھے

وقت آیا تو میں مقتل جاں میں تھا اکیلا

یاروں کی گرہ میں فقط اقوال بندھے تھے

(1880) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Manzar-e-sada Mein Kai Jal Bandhe The In Urdu By Famous Poet Ahmad Faraz. Us Manzar-e-sada Mein Kai Jal Bandhe The is written by Ahmad Faraz. Enjoy reading Us Manzar-e-sada Mein Kai Jal Bandhe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Faraz. Free Dowlonad Us Manzar-e-sada Mein Kai Jal Bandhe The by Ahmad Faraz in PDF.