دنیا سے تن کو ڈھانپ قیامت سے جان کو

دنیا سے تن کو ڈھانپ قیامت سے جان کو

دو چادریں بہت ہیں تری آن بان کو

اک میں ہی رہ گیا ہوں کیے سر کو بار دوش

کیا پوچھتے ہو بھائی مرے خاندان کو

جس دن سے اپنے چاک گریباں کا شور ہے

تالے لگا گئے ہیں رفوگر دکان کو

فی الحال دل پہ دل تو لیے جا رہے ہو تم

اور جو حساب بھول گیا کل کلان کو

دل میں سے چن کے ہم بھی کوئی غنچہ اے نسیم

بھیجیں گے تیرے ہاتھ کبھی گلستان کو

مشغول ہیں صفائی و توسیع دل میں ہم

تنگی نہ اس مکان میں ہو میہمان کو

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Duniya Se Tan Ko Dhanp Qayamat Se Jaan Ko In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Duniya Se Tan Ko Dhanp Qayamat Se Jaan Ko is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Duniya Se Tan Ko Dhanp Qayamat Se Jaan Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Duniya Se Tan Ko Dhanp Qayamat Se Jaan Ko by Ahmad Javed in PDF.