موجود ہیں کتنے ہی تجھ سے بھی حسیں کر کے

موجود ہیں کتنے ہی تجھ سے بھی حسیں کر کے

جھٹلا دیا آنکھوں کو میں دل پہ یقیں کر کے

جس چشم سے رندوں میں ہو حق ہے اسی نے تو

زاہد کو بھی رکھا ہے محراب نشیں کر کے

کیا اس کی لطافت کا احوال بیاں کیجیے

جو دل پہ ہوا ظاہر آنکھوں کو نہیں کر کے

کچھ کم تھا بلائے جاں پہ چہرہ کہ اوپر سے

آنکھیں بھی بنا لائے غارت گر دیں کر کے

آئینے کے آگے سے اب اٹھ بھی چکو صاحب

کیا کیجئے گا خود کو اتنا بھی حسیں کر کے

سو داغ ہیں سینے میں وہ داغ جدائی بھی

دیکھو تو ذرا ہوگا ان میں ہی کہیں کر کے

اس دل کا تو نقشہ ہی دنیا نے بدل ڈالا

کچھ یاد ہے رہتا تھا وہ بھی تو یہیں کر کے

جاویدؔ وہاں تک تو مشکل ہے کوئی پہنچے

منگوایئے قاصد بھی جبریل امیں کر کے

(920) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Maujud Hain Kitne Hi Tujhse Bhi Hasin Kar Ke In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Maujud Hain Kitne Hi Tujhse Bhi Hasin Kar Ke is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Maujud Hain Kitne Hi Tujhse Bhi Hasin Kar Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Maujud Hain Kitne Hi Tujhse Bhi Hasin Kar Ke by Ahmad Javed in PDF.