ایک کھیل

ایک چوبیں گھوڑا

ایک غائب سوار

اور ایک سمٹا ہوا میدان

یہ ہیں مرکزی کردار

ایک بے مصنف تمثیل کے

جو بہر صورت ختم ہوتی ہے

ایک محمل نا آغازی پر

کسی پیچیدہ دھبے کی طرح

جو ثبت ہے ایک نا آمادہ نا گستردہ

چادر پر

چوبیں گھوڑا اپنا کردار عمدگی سے ادا کرتا ہے

اگر غائب سوار اپنے حصے کا کام نہیں بھولتا

سمٹا ہوا میدان نہیں فراہم کر سکتا وہ فاصلہ

جو مشاقی سے طے کیا جائے

جب تک کہ ناظرین اندھے نہ ہو جائیں

یہ کوئی مناسب بات نہ ہوگی کہ پیش کیا جائے

ایسا آسمانی کھیل

اس سیارے پر جہاں

وقت ہنوز ناقص ہے

اور حرکت تا حال نا خالص

اب ہمیں چلنا چاہیئے!

(888) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Khel In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Ek Khel is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Ek Khel Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Ek Khel by Ahmad Javed in PDF.