ایک تاثر

خاموشی ہمیشہ سے اتنی ہی گہری ہے

جتنی کہ کینوس سے ماورا تصویر

تم ایسا نہیں سمجھتے کیا؟

آنکھیں جو ہمیں دی گئی ہیں

کسی اناڑی مصور کہ گھڑی ہوئی آگ کے

شعلۂ سیاہ کے بالمقابل

کافی ہیں نظر انداز کرنے کے لیے ہر چیز کو

جو ظاہر ہے رنگینی کے ساتھ

یہ اعلیٰ درجے کی سنجیدگی ہے

ایک مکمل دماغ کہ فوق الحافظہ گہرائی کا موتی

سیاہ رخشندہ اور مہیب!

تصویر نا شدہ تمثال

کبھی نہیں ٹکتی اس آئنے کی پھسلواں سطح پر

جو خود عکس ہے کسی اور آئینے میں

پوری مہارت سے

انتہائی حماقت سے

نہیں، میں نہیں دیکھ سکتا وہ غیر منقوط نقطہ

جو کشف سے عریض ہے اور مراقبے سے وسیع!

اب لازم ہے کہ تصویر کیے جائیں

خاموشی کہ تہہ آگ کا باطن اور

مقدس تنہائی!

تو کہاں ہے تمہارا برش؟

(981) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Tassur In Urdu By Famous Poet Ahmad Javed. Ek Tassur is written by Ahmad Javed. Enjoy reading Ek Tassur Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Javed. Free Dowlonad Ek Tassur by Ahmad Javed in PDF.