انداز ہو بہو تری آواز پا کا تھا

انداز ہو بہو تری آواز پا کا تھا

دیکھا نکل کے گھر سے تو جھونکا ہوا کا تھا

اس حسن اتفاق پہ لٹ کر بھی شاد ہوں

تیری رضا جو تھی وہ تقاضا وفا کا تھا

دل راکھ ہو چکا تو چمک اور بڑھ گئی

یہ تیری یاد تھی کہ عمل کیمیا کا تھا

اس رشتۂ لطیف کے اسرار کیا کھلیں

تو سامنے تھا اور تصور خدا کا تھا

چھپ چھپ کے روؤں اور سر انجمن ہنسوں

مجھ کو یہ مشورہ مرے درد آشنا کا تھا

اٹھا عجب تضاد سے انسان کا خمیر

عادی فنا کا تھا تو پجاری بقا کا تھا

ٹوٹا تو کتنے آئنہ خانوں پہ زد پڑی

اٹکا ہوا گلے میں جو پتھر صدا کا تھا

حیران ہوں کہ وار سے کیسے بچا ندیمؔ

وہ شخص تو غریب و غیور انتہا کا تھا

(1425) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Andaz Hu-ba-hu Teri Aawaz-e-pa Ka Tha In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Andaz Hu-ba-hu Teri Aawaz-e-pa Ka Tha is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Andaz Hu-ba-hu Teri Aawaz-e-pa Ka Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Andaz Hu-ba-hu Teri Aawaz-e-pa Ka Tha by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.