دعویٰ تو کیا حسن جہاں سوز کا سب نے

دعویٰ تو کیا حسن جہاں سوز کا سب نے

دنیا کا مگر روپ بڑھایا تری چھب نے

تو نیند میں بھی میری طرف دیکھ رہا تھا

سونے نہ دیا مجھ کو سیہ چشمئ شب نے

ہر زخم پہ دیکھی ہیں ترے پیار کی مہریں

یہ گل بھی کھلائے ہیں تیری سرخی لب نے

خوشبوئے بدن آئی ہے پھر موج صبا سے

پھر کس کو پکارا ہے ترے شہر طرب نے

درکار ہے مجھ کو تو فقط اذن تبسم

پتھر سے اگر پھول اگائے مرے رب نے

وہ حسن ہے انسان کی معراج تصور

جس حسن کو پوجا ہے مرے شعر و ادب نے

(834) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dawa To Kiya Husn-e-jahan-soz Ka Sab Ne In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Dawa To Kiya Husn-e-jahan-soz Ka Sab Ne is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Dawa To Kiya Husn-e-jahan-soz Ka Sab Ne Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Dawa To Kiya Husn-e-jahan-soz Ka Sab Ne by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.