جو لوگ دشمن جاں تھے وہی سہارے تھے

جو لوگ دشمن جاں تھے وہی سہارے تھے

منافعے تھے محبت میں نے خسارے تھے

حضور شاہ بس اتنا ہی عرض کرنا ہے

جو اختیار تمہارے تھے حق ہمارے تھے

یہ اور بات بہاریں گریز پا نکلیں

گلوں کے ہم نے تو صدقے بہت اتارے تھے

خدا کرے کہ تری عمر میں گنے جائیں

وہ دن جو ہم نے ترے ہجر میں گزارے تھے

اب اذن ہو تو تری زلف میں پرو دیں پھول

کہ آسماں کے ستارے تو استعارے تھے

قریب آئے تو ہر گل تھا خانۂ زنبور

ندیمؔ دور کے منظر تو پیارے پیارے تھے

(1330) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Log Dushman-e-jaan The Wahi Sahaare The In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Jo Log Dushman-e-jaan The Wahi Sahaare The is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Jo Log Dushman-e-jaan The Wahi Sahaare The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Jo Log Dushman-e-jaan The Wahi Sahaare The by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.