سانس لینا بھی سزا لگتا ہے

سانس لینا بھی سزا لگتا ہے

اب تو مرنا بھی روا لگتا ہے

کوہ غم پر سے جو دیکھوں تو مجھے

دشت آغوش فنا لگتا ہے

سر بازار ہے یاروں کی تلاش

جو گزرتا ہے خفا لگتا ہے

موسم گل میں سر شاخ گلاب

شعلہ بھڑکے تو بجا لگتا ہے

مسکراتا ہے جو اس عالم میں

بہ خدا مجھ کو خدا لگتا ہے

اتنا مانوس ہوں سناٹے سے

کوئی بولے تو برا لگتا ہے

ان سے مل کر بھی نہ کافور ہوا

درد یہ سب سے جدا لگتا ہے

نطق کا ساتھ نہیں دیتا ذہن

شکر کرتا ہوں گلہ لگتا ہے

اس قدر تند ہے رفتار حیات

وقت بھی رشتہ بپا لگتا ہے

(1604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sans Lena Bhi Saza Lagta Hai In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Sans Lena Bhi Saza Lagta Hai is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Sans Lena Bhi Saza Lagta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Sans Lena Bhi Saza Lagta Hai by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.