جنگل کی آگ

آگ جنگل میں لگی تھی لیکن

بستیوں میں بھی دھواں جا پہنچا

ایک اڑتی ہوئی چنگاری کا

سایہ پھیلا تو کہاں جا پہنچا

تنگ گلیوں میں امڈتے ہوئے لوگ

گو بچا لائے ہیں جانیں اپنی

اپنے سر پر ہیں جنازے اپنے

اپنے ہاتھوں میں زبانیں اپنی

آگ جب تک نہ بجھے جنگل کی

بستیوں تک کوئی جاتا ہی نہیں

حسن اشجار کے متوالوں کو

حسن انساں نظر آتا ہی نہیں

(1033) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jangal Ki Aag In Urdu By Famous Poet Ahmad Nadeem Qasmi. Jangal Ki Aag is written by Ahmad Nadeem Qasmi. Enjoy reading Jangal Ki Aag Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Nadeem Qasmi. Free Dowlonad Jangal Ki Aag by Ahmad Nadeem Qasmi in PDF.