صبح وجود ہوں کہ شب انتظار ہوں

صبح وجود ہوں کہ شب انتظار ہوں

میں آشکار ہوں کہ پس آشکار ہوں

ہر رنگ بے قرار ہوں ہر نقش ناتمام

مٹی کا درد ہوں کہ ستاروں کا پیار ہوں

کچھ تو مرے وجود کا حصہ ہے تیرے پاس

ورنہ میں اپنے آپ میں کیوں انتظار ہوں

اک اور آسمان چمکتا ہے خواب میں

اک اور کائنات کا آئینہ دار ہوں

تو نے مجھے خیال کیا تھا اسی طرح

گرد و غبار میں بھی ستارہ شعار ہوں

جاری ہو بے مہار تعلق کی سلسبیل

اک ایسی برشگال کا امیدوار ہوں

کیسے کھڑا ہوں کس کے سہارے کھڑا ہوں میں

اپنا یقین ہوں کہ ترا اعتبار ہوں

اک بار اپنے گھر سے نکالا گیا تھا میں

پھر اس کے بعد گردش لیل و نہار ہوں

بس کچھ دنوں کی اور صعوبت ہے دھوپ کی

صحرائے جسم پار کوئی برگ زار ہوں

تیرے جمال سے مری آنکھوں میں نور ہے

تیرا خیال ہے تو میں باغ و بہار ہوں

سانسوں کے درمیان سلگتے ہیں بال و پر

پھر بھی کسی اڑان کا امیدوار ہوں

احمدؔ کسی زمان و مکاں کا نہیں ہوں میں

لمحوں کی دیر ہے جو سر آبشار ہوں

(928) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun In Urdu By Famous Poet Ahmad Shanas. Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun is written by Ahmad Shanas. Enjoy reading Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ahmad Shanas. Free Dowlonad Subh-e-wajud Hun Ki Shab-e-intizar Hun by Ahmad Shanas in PDF.