آہوں کی آزاروں کی آوازیں تھیں

آہوں کی آزاروں کی آوازیں تھیں

راہ میں غم کے ماروں کی آوازیں تھیں

دور خلا میں ایک سیاہی پھیلی تھی

بستی میں انگاروں کی آوازیں تھیں

آنکھوں میں خوابوں نے شور مچایا تھا

آسمان پر تاروں کی آوازیں تھیں

گھر کے باہر آوازیں تھیں رستوں کی

اور گھر میں دیواروں کی آوازیں تھیں

اب مجھ میں اک سناٹے کی چیخیں ہے

پہلے کچھ بیماروں کی آوازیں تھیں

اس بستی پہ مجبوری کا سایہ تھا

گھر گھر میں بازاروں کی آوازیں تھیں

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aahon Ki Aazaron Ki Aawazen Thin In Urdu By Famous Poet Ain Irfan. Aahon Ki Aazaron Ki Aawazen Thin is written by Ain Irfan. Enjoy reading Aahon Ki Aazaron Ki Aawazen Thin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ain Irfan. Free Dowlonad Aahon Ki Aazaron Ki Aawazen Thin by Ain Irfan in PDF.