میرا شکوہ تری محفل میں عدو کرتے ہیں

میرا شکوہ تری محفل میں عدو کرتے ہیں

اس پہ بھی صبر ہم اے عربدہ جو کرتے ہیں

مشق بیداد و ستم کرتے ہیں گر وہ تو یہاں

ہم بھی بیداد و ستم سہنے کی خو کرتے ہیں

جاں ہوئی ہے نگہ نام پہ ان کی عاشق

چاک دل تار نظر سے جو رفو کرتے ہیں

بے ثباتی چمن دہر کی ہے جن پہ کھلی

ہوس رنگ نہ وہ خواہش بو کرتے ہیں

آج شمشیر بکف نکلے ہیں وہ دیکھیے تر

آب شمشیر سے کس کس کے گلو کرتے ہیں

ہے رچی جن کے دماغوں میں تری زلف کی بو

عنبر و مشک کی کب بو کو وہ بو کرتے ہیں

مشک و عنبر کا انہیں نام بھی لینا ہے ننگ

یار کی زلف معنبر کو جو بو کرتے ہیں

چاک کرتے ہیں گریباں کو وحشت میں کبھی

چاک دل میں کبھو ناخن کو فرو کرتے ہیں

دیکھ سودا زدۂ الفت خوباں اے عیشؔ

وادی عشق میں کیا کیا تگ و پو کرتے ہیں

(758) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mera Shikwa Teri Mahfil Mein Adu Karte Hain In Urdu By Famous Poet Aish Dehlvi. Mera Shikwa Teri Mahfil Mein Adu Karte Hain is written by Aish Dehlvi. Enjoy reading Mera Shikwa Teri Mahfil Mein Adu Karte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aish Dehlvi. Free Dowlonad Mera Shikwa Teri Mahfil Mein Adu Karte Hain by Aish Dehlvi in PDF.