میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں

میں تکیے پر ستارے بو رہا ہوں

جنم دن ہے اکیلا رو رہا ہوں

کسی نے جھانک کر دیکھا نہ دل میں

کہ میں اندر سے کیسا ہو رہا ہوں

جو دل پر داغ ہیں پچھلی رتوں کے

انہیں اب آنسوؤں سے دھو رہا ہوں

سبھی پرچھائیاں ہیں ساتھ لیکن

بھری محفل میں تنہا ہو رہا ہوں

مجھے ان نسبتوں سے کون سمجھا

میں رشتے میں کسی کا جو رہا ہوں

میں چونک اٹھتا ہوں اکثر بیٹھے بیٹھے

کہ جیسے جاگتے میں سو رہا ہوں

کسے پانے کی خواہش ہے کہ ساجدؔ

میں رفتہ رفتہ خود کو کھو رہا ہوں

(1954) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Takiye Par Sitare Bo Raha Hun In Urdu By Famous Poet Aitbar Sajid. Main Takiye Par Sitare Bo Raha Hun is written by Aitbar Sajid. Enjoy reading Main Takiye Par Sitare Bo Raha Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Aitbar Sajid. Free Dowlonad Main Takiye Par Sitare Bo Raha Hun by Aitbar Sajid in PDF.