گھونسلے راکھ ہو گئے جل کے

گھونسلے راکھ ہو گئے جل کے

مٹ گئے سب نشان جنگل کے

آگ برسا کے اڑ گیا بادل

پر نکل آئے موئے بادل کے

چیتھڑے اوڑھ کر جو سوتا ہوں

خواب آتے ہیں مجھ کو مخمل کے

سانپ ان سے لپٹ گئے اکثر

ہم نے بوئے تھے پیڑ صندل کے

جس میں انسانیت نہیں رہتی

ہم درندے ہیں ایسے جنگل کے

جو ہوا پر سوار ہو صاحب

کب وہ چلتا ہے ساتھ پیدل کے

آؤ بچوں کا احترام کریں

یہ تو وارث ہیں صاحبو کل کے

اپنا حق بڑھ کے چھین لو یارو

یوں دکھاؤ نہ ہاتھ مل مل کے

کچھ بتاتا نہیں ترا حسرتؔ

جانے اب دل میں کیا ہے پاگل کے

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghonsle Rakh Ho Gae Jal Ke In Urdu By Famous Poet Ajeet Singh Hasrat. Ghonsle Rakh Ho Gae Jal Ke is written by Ajeet Singh Hasrat. Enjoy reading Ghonsle Rakh Ho Gae Jal Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajeet Singh Hasrat. Free Dowlonad Ghonsle Rakh Ho Gae Jal Ke by Ajeet Singh Hasrat in PDF.