کیوں کہوں کوئی قد آور نہیں آیا اب تک

کیوں کہوں کوئی قد آور نہیں آیا اب تک

ہاں مرے قد کے برابر نہیں آیا اب تک

ایک مدت سے ہوں میں سینہ سپر میداں میں

حملہ آور کوئی بڑھ کر نہیں آیا اب تک

یہ تو دریا ہیں جو آپے سے گزر جاتے ہیں

جوش میں ورنہ سمندر نہیں آیا اب تک

ہوں گے منزل سے ہم آغوش یہ امید بندھی

راستے میں کوئی پتھر نہیں آیا اب تک

کیا زمانے میں کوئی گوش بر آواز نہیں

کوئی بھی دل کی صدا پر نہیں آیا اب تک

جانے کیا بات ہے ساقی کہ تری محفل میں

جو گیا بڑھ وہ پلٹ کر نہیں آیا اب تک

انتہا یہ ہے کہ پتھرا گئیں آنکھیں اپنی

سامنے وہ پری پیکر نہیں آیا اب تک

کیا کرشمہ ہے در اشک محبت اپنا

صدف چشم سے باہر نہیں آیا اب تک

منتظر ہوں میں کفن باندھ کے سر سے عاجزؔ

سامنے سے کوئی خنجر نہیں آیا اب تک

(830) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kyun Kahun Koi Qad-awar Nahin Aaya Ab Tak In Urdu By Famous Poet Ajiz Matvi. Kyun Kahun Koi Qad-awar Nahin Aaya Ab Tak is written by Ajiz Matvi. Enjoy reading Kyun Kahun Koi Qad-awar Nahin Aaya Ab Tak Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ajiz Matvi. Free Dowlonad Kyun Kahun Koi Qad-awar Nahin Aaya Ab Tak by Ajiz Matvi in PDF.