ستم زدہ کئی بشر قدم قدم پہ تھے

ستم زدہ کئی بشر قدم قدم پہ تھے

شکستہ دل شکستہ گھر قدم قدم پہ تھے

ملے ہیں رہزنوں کی صف میں وہ بھی آخرش

شریک رہ جو راہ بر قدم قدم پہ تھے

ہوا گزر ہمارا کیسے شہر علم میں

کہ نکتہ داں و دیدہ ور قدم قدم پہ تھے

ہے کیا عجب کہ خواب تھا وہ منظر حسیں

ہزاروں لوگ خوش نظر قدم قدم پہ تھے

تھے جوق جوق آس پاس کرگس و عقاب

پرند کچھ شکستہ پر قدم قدم پہ تھے

ہمارا اکبرؔ ایک ہی خدا تھا اور بس!

نثار بت پرست گو صنم صنم پہ تھے

(837) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sitam-zada Kai Bashar Qadam Qadam Pe The In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Sitam-zada Kai Bashar Qadam Qadam Pe The is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Sitam-zada Kai Bashar Qadam Qadam Pe The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Sitam-zada Kai Bashar Qadam Qadam Pe The by Akbar Hyderabadi in PDF.