خالق اور تخلیق

شاعر نے کہا

نظم لکھی ہے میں نے

پوشاک خیالات کی سی ہے میں نے

اک آب نئی سخن کو دی ہے میں نے

تاریکیوں میں روشنی کی ہے میں نے

تب نظم نے

آہ سرد بھر کے یہ کہا

میں دست ہوس سے بھی گریزاں اب تک

تھی صورت بوئے گل پریشاں اب تک

لیکن یہ کیا کہ ہو گئی ہوں میں آج

الفاظ کے آواز کے پنجرے میں اسیر

پڑھنے والے کے ولولے کی محتاج

(772) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Khaaliq Aur TaKHliq In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Khaaliq Aur TaKHliq is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Khaaliq Aur TaKHliq Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Khaaliq Aur TaKHliq by Akbar Hyderabadi in PDF.