سچا دیا

اپنی پچھلی سالگرہ پر میں یہ سوچ رہا تھا

کتنے دیے جلاؤں میں؟

کتنے دیے بجھاؤں میں؟

میرے اندر دیوؤں کا ایسا کب کوئی ہنگامہ تھا؟

میں تو سر سے پانو تلک خود ایک دیے کا سایہ تھا

عمر کی گنتی کے وہ دیے سب

جھوٹے تھے

بے معنی تھے

ایک دیا ہی سچا تھا

اور وہ میری روح کے اندر جلتا تھا

(1937) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sachcha Diya In Urdu By Famous Poet Akbar Hyderabadi. Sachcha Diya is written by Akbar Hyderabadi. Enjoy reading Sachcha Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Hyderabadi. Free Dowlonad Sachcha Diya by Akbar Hyderabadi in PDF.