نہ اپنا نام نہ چہرہ بدل کے آیا ہوں

نہ اپنا نام نہ چہرہ بدل کے آیا ہوں

کہ اب کی بار میں رستہ بدل کے آیا ہوں

وہ اور ہوں گے جو کار ہوس پہ زندہ ہیں

میں اس کی دھوپ سے سایہ بدل کے آیا ہوں

ذرا بھی فرق نہ پڑتا مکاں بدلنے سے

وہ بام و در وہ دریچہ بدل کے آیا ہوں

مجھے خبر ہے کہ دنیا بدل نہیں سکتی

اسی لیے تو میں چشمہ بدل کے آیا ہوں

وہی سلوک وہی بھیک چاہتا ہوں میں

وہی فقیر ہوں کاسہ بدل کے آیا ہوں

مجھے بتاؤ کوئی کام پھر سے کرنے کا

میں اپنا خون پسینہ بدل کے آیا ہوں

میں ہو گیا ہوں کسی نیند کا شراکت دار

میں اک حسین کا تکیہ بدل کے آیا ہوں

سنو کہ جونک لگائی ہے میں نے پتھر میں

میں اک نگاہ کا شیشہ بدل کے آیا ہوں

مرا طریقہ مرا کھیل ہی نرالا ہے

نہ میں زبان نہ لہجہ بدل کے آیا ہوں

وہی اسیر ہوں اور ہے مری وہی اوقات

میں اس جہان میں پنجرہ بدل کے آیا ہوں

(1389) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Apna Nam Na Chehra Badal Ke Aaya Hun In Urdu By Famous Poet Akbar Masoom. Na Apna Nam Na Chehra Badal Ke Aaya Hun is written by Akbar Masoom. Enjoy reading Na Apna Nam Na Chehra Badal Ke Aaya Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akbar Masoom. Free Dowlonad Na Apna Nam Na Chehra Badal Ke Aaya Hun by Akbar Masoom in PDF.