نذر وطن

نذر وطن پھر اے دل دیوانہ چاہئے

پھر ہر قدم پہ سجدۂ شکرانہ چاہئے

پھر سر زمیں وطن کی ہے نظروں کے سامنے

پھر لب پہ ایک نعرۂ مستانہ چاہئے

بچپن کی یاد لیتی ہے پھر دل میں چٹکیاں

پھر بے خودی بہ حجت طفلانہ چاہئے

برسوں کے بعد آئے ہیں باغ وطن میں ہم

پھر ہر کلی کو سجدۂ مستانہ چاہئے

کہسار سبز پوش نظر آئے دور سے

پھر لب پہ چار بیت کا افسانہ چاہئے

جس کوچے میں ہوئیں کبھی رسوائیاں نصیب

اس کا طواف با دل دیوانہ چاہئے

بخشا تھا جس نے پہلے پہل دل کو درد عشق

پھر اس کے در پہ سجدۂ شکرانہ چاہئے

پھر دل کو ہو یقیں نہ کسی کے وصال کا

پھر واقعہ بہ صورت افسانہ چاہئے

پھر شوق سے ملیں گے کسی گلعذار سے

پھر لب پہ شور بلبل مستانہ چاہئے

جھولا جھلائیں‌ گے کسی مست شباب کو

رقصاں فضا میں پھر مئے‌ و مے خانہ چاہئے

پائے طلب کو وادئ پرویں ہے نیم گام

پھر آرزو کو منزل جانانہ چاہئے

پھر خرمن سکوں کو ہیں درکار بجلیاں

پھر بے حجاب جلوۂ جانانہ چاہئے

پھر ذوق مے کشی کو ہے معراج کی طلب

کوثر کا بادہ چاند کا پیمانہ چاہئے

پھر شوق بن کے دل میں دھڑکتی ہے زندگی

پھر جنبش تبسم جانانہ چاہئے

پھر سینۂ امید میں رقصاں ہے برق طور

پھر پرسش مذاق کلیمانہ چاہئے

بالائے کوہ سایۂ ابر بہار میں

پروین و ماہتاب کا کاشانہ چاہئے

پھر اس حریم نور کے آغوش ناز میں

اک گل کدہ برنگ پری خانہ چاہئے

پھر ابر و باغ و نکہت و گل کے ہجوم میں

شمع و سرو و بادہ و پیمانہ چاہئے

پھر اس کی چشم مست پہ گیسو ہوں پر فشاں

پھر ابر شام گوں سر مے خانہ چاہئے

پھر چاندنی میں دامن دریا یہ اے ندیم

رقص شراب و گردش پیمانہ چاہئے

جوش‌ طرب نے حشر سا دل میں کیا بپا

پھر بے خودی کو گریۂ مستانہ چاہئے

اخترؔ وطن میں آ کے کھلا ہے یہ حسن راز

اس مختصر سی عمر میں کیا کیا نہ چاہئے

(1073) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazr-e-watan In Urdu By Famous Poet Akhtar Shirani. Nazr-e-watan is written by Akhtar Shirani. Enjoy reading Nazr-e-watan Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Akhtar Shirani. Free Dowlonad Nazr-e-watan by Akhtar Shirani in PDF.