بوسیدہ خدشات کا ملبہ دور کہیں دفناؤ

بوسیدہ خدشات کا ملبہ دور کہیں دفناؤ

جسموں کی اس شہر پنہ میں تازہ شہر بساؤ

سارے جسم کا ریشہ ریشہ سوچ کی قوت پائے

پھر ہر سانس کا حاصل چاہے صدیوں پر پھیلاؤ

اپنا آپ نہیں ہے سب کچھ اپنے آپ سے نکلو

بدبوئیں پھیلا دیتا ہے پانی کا ٹھہراؤ

مدت سے کیوں چاٹ رہے ہو لفظوں کی دیواریں

سینے میں مخفی خاکوں کی واضح شکل بناؤ

اپنا اپنا کفن اتاریں لاشیں اڑتی جائیں

پیاسی زباں نکالے دھرتی چاٹے اپنے گھاؤ

(960) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bosida KHadshat Ka Malba Dur Kahin Dafnao In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Abbas. Bosida KHadshat Ka Malba Dur Kahin Dafnao is written by Ali Akbar Abbas. Enjoy reading Bosida KHadshat Ka Malba Dur Kahin Dafnao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Abbas. Free Dowlonad Bosida KHadshat Ka Malba Dur Kahin Dafnao by Ali Akbar Abbas in PDF.