کبھی جو نور کا مظہر رہا ہے

کبھی جو نور کا مظہر رہا ہے

وہ کن تاریکیوں میں مر رہا ہے

کسی سورج کا ٹکڑا توڑ لائیں

زمیں کا جسم ٹھنڈا پڑ رہا ہے

کہیں آثار ڈھونڈیں زندگی کے

کبھی یہ چاند میرا گھر رہا ہے

متاع آسماں بھی لٹ نہ جائے

ستارے پر ستارہ گر رہا ہے

ہوا میں لفظ لکھے جا رہے ہیں

کوئی زخمی پرندہ اڑ رہا ہے

(1331) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi Jo Nur Ka Mazhar Raha Hai In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Abbas. Kabhi Jo Nur Ka Mazhar Raha Hai is written by Ali Akbar Abbas. Enjoy reading Kabhi Jo Nur Ka Mazhar Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Abbas. Free Dowlonad Kabhi Jo Nur Ka Mazhar Raha Hai by Ali Akbar Abbas in PDF.