میں لوح ارض پر نازل ہوا صحیفہ ہوں

میں لوح ارض پر نازل ہوا صحیفہ ہوں

دلوں پہ ثبت ہوں پیشانیوں پہ لکھا ہوں

پرانی رت مرا مژدہ سنا کے جاتی ہے

نئی رتوں کے جلو میں سدا اترتا ہوں

میں کون ہوں مجھے سب پوچھنے سے ڈرتے ہیں

میں روز ایک نئے کرب سے گزرتا ہوں

میں ایک زندہ حقیقت ہوں کون جھٹلائے

جو ہونٹ بند رہیں آنکھ سے چھلکتا ہوں

کھلی ہوا میں جو آؤں تو راکھ بن جاؤں

ابھی میں زیر زمیں ہوں مگر ابلتا ہوں

کسی طرح تو سویروں کی آنکھ کھل جائے

میں شہر شہر میں سورج اٹھائے چلتا ہوں

(2423) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Lauh-e-arz Par Nazil Hua Sahifa Hun In Urdu By Famous Poet Ali Akbar Abbas. Main Lauh-e-arz Par Nazil Hua Sahifa Hun is written by Ali Akbar Abbas. Enjoy reading Main Lauh-e-arz Par Nazil Hua Sahifa Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Akbar Abbas. Free Dowlonad Main Lauh-e-arz Par Nazil Hua Sahifa Hun by Ali Akbar Abbas in PDF.