اک طرفہ تماشہ سر بازار بنے گا

اک طرفہ تماشہ سر بازار بنے گا

جو شخص بھی آئینۂ کردار بنے گا

یہ بات بھی طے ہو گئی دہشت زدگاں میں

جو سنگ بدست آئے گا سردار بنے گا

رنگوں سے نہ رکھیے کسی صورت کی توقع

وہ خون کا قطرہ ہے جو شہکار بنے گا

میں اس کے پنپنے کی دعا مانگ رہا ہوں

بچے کے یہ تیور ہیں کہ فن کار بنے گا

پھر لخت جگر کوئلہ لے آیا کہیں سے

اب دیکھیے کیا کیا سر دیوار بنے گا

یکسوئی سے جب اس کی طرف دیکھو گے اشعرؔ

کچھ دیر میں مہتاب رخ یار بنے گا

(1257) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Turfa Tamasha Sar-e-bazar Banega In Urdu By Famous Poet Ali Muthar Ashar. Ek Turfa Tamasha Sar-e-bazar Banega is written by Ali Muthar Ashar. Enjoy reading Ek Turfa Tamasha Sar-e-bazar Banega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Muthar Ashar. Free Dowlonad Ek Turfa Tamasha Sar-e-bazar Banega by Ali Muthar Ashar in PDF.