بیٹھے ہیں جہاں ساقی پیمانۂ زر لے کر

بیٹھے ہیں جہاں ساقی پیمانۂ زر لے کر

اس بزم سے اٹھ آئے ہم دیدۂ تر لے کر

یادوں سے تری روشن محراب شب ہجراں

ڈھونڈھیں گے تجھے کب تک قندیل قمر لے کر

کیا حسن ہے دنیا میں کیا لطف ہے جینے میں

دیکھے تو کوئی میرا انداز نظر لے کر

ہوتی ہے زمانے میں کس طرح پذیرائی

نکلو تو ذرا گھر سے اک ذوق سفر لے کر

راہیں چمک اٹھیں گی خورشید کی مشعل سے

ہم راہ صبا ہوگی خوشبوئے سحر لے کر

مخمل سی بچھا دیں گے قدموں کے تلے ساحل

دریا ابل آئیں گے صد موج گہر لے کر

پنہائیں گے تاج اپنا پیڑوں کے گھنے سائے

نکلیں گے شجر اپنے خوش رنگ ثمر لے کر

لپکیں گے گلے ملنے سرو اور صنوبر سب

اٹھیں گے گلستاں بھی شاخ گل تر لے کر

ہنستے ہوئے شہروں کی آواز بلائے گی

لب جام کے چمکیں گے سو شعلۂ تر لے کر

افلاک بجائیں گے ساز اپنے ستاروں کا

گائیں گے بہت لمحے انفاس شرر لے کر

یہ عالم خاکی اک سیارۂ روشن ہے

افلاک سے ٹکرا دو تقدیر بشر لے کر

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

BaiThe Hain Jahan Saqi Paimana-e-zar Le Kar In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. BaiThe Hain Jahan Saqi Paimana-e-zar Le Kar is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading BaiThe Hain Jahan Saqi Paimana-e-zar Le Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad BaiThe Hain Jahan Saqi Paimana-e-zar Le Kar by Ali Sardar Jafri in PDF.