کبھی خنداں کبھی گریاں کبھی رقصا چلیے

کبھی خنداں کبھی گریاں کبھی رقصا چلیے

دور تک ساتھ ترے عمر گریزاں چلیے

رسم دیرینۂ عالم کو بدلنے کے لیے

رسم دیرینۂ عالم سے گریزاں چلیے

آسمانوں سے برستا ہے اندھیرا کیسا

اپنی پلکوں پہ لیے جشن چراغاں چلیے

شعلۂ جاں کو ہوا دیتی ہے خود باد سموم

شعلۂ جاں کی طرح چاک گریباں چلیے

عقل کے نور سے دل کیجیے اپنا روشن

دل کی راہوں سے سوئے منزل انساں چلیے

غم نئی صبح کے تارے کا بہت ہے لیکن

لے کے اب پرچم خورشید درخشاں چلیے

سر بکف چلنے کی عادت میں نہ فرق آ جائے

کوچۂ دار میں سر مست و غزلخواں چلیے

(760) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kabhi KHandan Kabhi Giryan Kabhi Raqsa Chaliye In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Kabhi KHandan Kabhi Giryan Kabhi Raqsa Chaliye is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Kabhi KHandan Kabhi Giryan Kabhi Raqsa Chaliye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Kabhi KHandan Kabhi Giryan Kabhi Raqsa Chaliye by Ali Sardar Jafri in PDF.