بہت قریب ہو تم

بہت قریب ہو تم پھر بھی مجھ سے کتنی دور

کہ دل کہیں ہے نظر ہے کہیں کہیں تم ہو

وہ جس کو پی نہ سکی میری شعلہ آشامی

وہ کوزۂ شکر و جام انگبیں تم ہو

مرے مزاج میں آشفتگی صبا کی ہے

ملی کلی کی ادا گل کی تمکنت تم کو

صبا کی گود میں پھر بھی صبا سے بیگانہ

تمام حسن و حقیقت تمام افسانہ

وفا بھی جس پہ ہے نازاں وہ بے وفا تم ہو

جو کھو گئی ہے مرے دل کی وہ صدا تم ہو

بہت قریب ہو تم پھر بھی مجھ سے کتنی دور

حجاب جسم ابھی ہے حجاب روح ابھی

ابھی تو منزل صد مہر و ماہ باقی ہے

حجاب فاصلہ ہائے نگاہ باقی ہے

وصال یار ابھی تک ہے آرزو کا فریب

(853) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bahut Qarib Ho Tum In Urdu By Famous Poet Ali Sardar Jafri. Bahut Qarib Ho Tum is written by Ali Sardar Jafri. Enjoy reading Bahut Qarib Ho Tum Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ali Sardar Jafri. Free Dowlonad Bahut Qarib Ho Tum by Ali Sardar Jafri in PDF.