خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ

خرد نے مجھ کو عطا کی نظر حکیمانہ

سکھائی عشق نے مجھ کو حدیث رندانہ

نہ بادہ ہے نہ صراحی نہ دور پیمانہ

فقط نگاہ سے رنگیں ہے بزم جانانہ

مری نوائے پریشاں کو شاعری نہ سمجھ

کہ میں ہوں محرم راز درون مے خانہ

کلی کو دیکھ کہ ہے تشنۂ نسیم سحر

اسی میں ہے مرے دل کا تمام افسانہ

کوئی بتائے مجھے یہ غیاب ہے کہ حضور

سب آشنا ہیں یہاں ایک میں ہوں بیگانہ

فرنگ میں کوئی دن اور بھی ٹھہر جاؤں

مرے جنوں کو سنبھالے اگر یہ ویرانہ

مقام عقل سے آساں گزر گیا اقبالؔ

مقام شوق میں کھویا گیا وہ فرزانہ

(1960) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHirad Ne Mujhko Ata Ki Nazar Hakimana In Urdu By Famous Poet Allama Iqbal. KHirad Ne Mujhko Ata Ki Nazar Hakimana is written by Allama Iqbal. Enjoy reading KHirad Ne Mujhko Ata Ki Nazar Hakimana Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Allama Iqbal. Free Dowlonad KHirad Ne Mujhko Ata Ki Nazar Hakimana by Allama Iqbal in PDF.