یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی

کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی

تری زندگی اسی سے تری آبرو اسی سے

جو رہی خودی تو شاہی نہ رہی تو رو سیاہی

نہ دیا نشان منزل مجھے اے حکیم تو نے

مجھے کیا گلہ ہو تجھ سے تو نہ رہ نشیں نہ راہی

مرے حلقۂ سخن میں ابھی زیر تربیت ہیں

وہ گدا کہ جانتے ہیں رہ و رسم کج کلاہی

یہ معاملے ہیں نازک جو تری رضا ہو تو کر

کہ مجھے تو خوش نہ آیا یہ طریق خانقاہی

تو ہما کا ہے شکاری ابھی ابتدا ہے تیری

نہیں مصلحت سے خالی یہ جہان مرغ و ماہی

تو عرب ہو یا عجم ہو ترا لا الٰہ الا

لغت غریب جب تک ترا دل نہ دے گواہی

(3904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Payam De Gai Hai Mujhe Baad-e-subh-gahi In Urdu By Famous Poet Allama Iqbal. Ye Payam De Gai Hai Mujhe Baad-e-subh-gahi is written by Allama Iqbal. Enjoy reading Ye Payam De Gai Hai Mujhe Baad-e-subh-gahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Allama Iqbal. Free Dowlonad Ye Payam De Gai Hai Mujhe Baad-e-subh-gahi by Allama Iqbal in PDF.