زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی

زمستانی ہوا میں گرچہ تھی شمشیر کی تیزی

نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحرخیزی

کہیں سرمایۂ محفل تھی میری گرم گفتاری

کہیں سب کو پریشاں کر گئی میری کم آمیزی

زمام کار اگر مزدور کے ہاتھوں میں ہو پھر کیا

طریق کوہکن میں بھی وہی حیلے ہیں پرویزی

جلال پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو

جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی

سواد رومۃ الکبرےٰ میں دلی یاد آتی ہے

وہی عبرت وہی عظمت وہی شان دل آویزی

(3187) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamistani Hawa Mein Garche Thi Shamshir Ki Tezi In Urdu By Famous Poet Allama Iqbal. Zamistani Hawa Mein Garche Thi Shamshir Ki Tezi is written by Allama Iqbal. Enjoy reading Zamistani Hawa Mein Garche Thi Shamshir Ki Tezi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Allama Iqbal. Free Dowlonad Zamistani Hawa Mein Garche Thi Shamshir Ki Tezi by Allama Iqbal in PDF.