فرمان خدا

اٹھو مری دنیا کے غریبوں کو جگا دو

کاخ امرا کے در و دیوار ہلا دو

گرماؤ غلاموں کا لہو سوز یقیں سے

کنجشک فرومایہ کو شاہیں سے لڑا دو

سلطانی جمہور کا آتا ہے زمانہ

جو نقش کہن تم کو نظر آئے مٹا دو

جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہیں روزی

اس کھیت کے ہر خوشۂ گندم کو جلا دو

کیوں خالق و مخلوق میں حائل رہیں پردے

پیران کلیسا کو کلیسا سے اٹھا دو

حق را بسجودے صنماں را بطوافے

بہتر ہے چراغ حرم و دیر بجھا دو

میں ناخوش و بے زار ہوں مرمر کی سلوں سے

میرے لیے مٹی کا حرم اور بنا دو

تہذیب نوی کار گہہ شیشہ گراں ہے

آداب جنوں شاعر مشرق کو سکھا دو

(3757) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Farman-e-KHuda In Urdu By Famous Poet Allama Iqbal. Farman-e-KHuda is written by Allama Iqbal. Enjoy reading Farman-e-KHuda Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Allama Iqbal. Free Dowlonad Farman-e-KHuda by Allama Iqbal in PDF.