یہ کون تم سے اب کہے

یہ کون تم سے اب کہے

یہ روز روز درد کے جو سلسلے ہیں کم کرو

ذرا تو تم کرم کرو

جو روز روز آؤ گے جو روز روز جاؤ گے

کہاں تلک رلاؤ گے کہاں تلک ستاؤ گے

نہ مجھ پہ اب ستم کرو جو ہو سکے کرم کرو

ملا گیا ہے راستہ یہ مشکلوں سے جو ہمیں

ملیں تو اس طرح ملیں کہ پھول بن کے ہم کھلیں

یہ میں جو میں ہوں نہ رہوں

یہ تم جو تم ہو نہ رہو

کچھ اس طرح بہم کرو

چلو یہ دھاگے زیست کے انگلیوں پہ ڈال کے

کھیلتے ہیں ہم ذرا بھولتے ہیں سب ذرا

کہیں اگر الجھ گئے تو پیار سے سلجھ گئے

محبتوں کے کچھ دئیے جو مل کے ہم جلائیں گے

کبھی جلے کبھی بجھے کبھی بجھے کبھی جلے

چراغ زندگی اگر

تو مل کہ ہم بچائیں گے

بچھڑ گئے تو پھول کھل نا پائیں گے

یہ کون تم سے اب کہے

(856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ye Kaun Tum Se Ab Kahe In Urdu By Famous Poet Almas Shabi. Ye Kaun Tum Se Ab Kahe is written by Almas Shabi. Enjoy reading Ye Kaun Tum Se Ab Kahe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Almas Shabi. Free Dowlonad Ye Kaun Tum Se Ab Kahe by Almas Shabi in PDF.