واں اگر جائیں تو لے کر جائیں کیا

واں اگر جائیں تو لے کر جائیں کیا

منہ اسے ہم جا کے یہ دکھلائیں کیا

دل میں ہے باقی وہی حرص گناہ

پھر کیے سے اپنے ہم پچھتائیں کیا

آؤ لیں اس کو ہمیں جا کر منا

اس کی بے پروائیوں پر جائیں کیا

دل کو مسجد سے نہ مندر سے ہے انس

ایسے وحشی کو کہیں بہلائیں کیا

جانتا دنیا کو ہے اک کھیل تو

کھیل قدرت کے تجھے دکھلائیں کیا

عمر کی منزل تو جوں توں کٹ گئی

مرحلے اب دیکھیے پیش آئیں کیا

دل کو سب باتوں کی ہے ناصح خبر

سمجھے سمجھائے کو بس سمجھائیں کیا

مان لیجے شیخ جو دعویٰ کرے

اک بزرگ دیں کو ہم جھٹلائیں کیا

ہو چکے حالیؔ غزل خوانی کے دن

راگنی بے وقت کی اب گائیں کیا

(955) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wan Agar Jaen To Le Kar Jaen Kya In Urdu By Famous Poet Altaf Hussain Hali. Wan Agar Jaen To Le Kar Jaen Kya is written by Altaf Hussain Hali. Enjoy reading Wan Agar Jaen To Le Kar Jaen Kya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Altaf Hussain Hali. Free Dowlonad Wan Agar Jaen To Le Kar Jaen Kya by Altaf Hussain Hali in PDF.