ہوا جو پیوند میں زمیں کا تو دل ہوا شاد مجھ حزیں کا

ہوا جو پیوند میں زمیں کا تو دل ہوا شاد مجھ حزیں کا

بس اب ارادہ نہیں کہیں کا کہ رہنے والا ہوں میں یہیں کا

قریب ہے یارو روز محشر چھپے گا کشتوں کا خون کیوں کر

جو چپ رہے گی زبان خنجر لہو پکارے گا آستیں کا

عجب مرقع ہے باغ دنیا کہ جس کا صانع نہیں ہویدا

ہزارہا صورتیں ہیں پیدا پتہ نہیں صورت آفریں کا

ہوائے مے میں ہوں محو ایسا چمن میں گھر کر جو ابر آیا

سیاہ مستی میں میں یہ سمجھا جہاز ہے آب آتشیں کا

امیرؔ دیکھا جو اس کا نقش تو نقش یوسف کا دل سے اترا

کہ نقش ثانی کے آگے ہوتا فروغ کیا نقش اولیں کا

(1003) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hua Jo Paiwand Main Zamin Ka To Dil Hua Shad Mujh Hazin Ka In Urdu By Famous Poet Ameer Minai. Hua Jo Paiwand Main Zamin Ka To Dil Hua Shad Mujh Hazin Ka is written by Ameer Minai. Enjoy reading Hua Jo Paiwand Main Zamin Ka To Dil Hua Shad Mujh Hazin Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ameer Minai. Free Dowlonad Hua Jo Paiwand Main Zamin Ka To Dil Hua Shad Mujh Hazin Ka by Ameer Minai in PDF.