بجائے کوئی شہنائی مجھے اچھا نہیں لگتا

بجائے کوئی شہنائی مجھے اچھا نہیں لگتا

محبت کا تماشائی مجھے اچھا نہیں لگتا

وہ جب بچھڑے تھے ہم تو یاد ہے گرمی کی چھٹیاں تھیں

تبھی سے ماہ جولائی مجھے اچھا نہیں لگتا

وہ شرماتی ہے اتنا کہ ہمیشہ اس کی باتوں کا

قریباً ایک چوتھائی مجھے اچھا نہیں لگتا

نہ جانے اتنی کڑواہٹ کہاں سے آ گئی مجھ میں

کرے جو میری اچھائی مجھے اچھا نہیں لگتا

مرے دشمن کو اتنی فوقیت تو ہے بہر صورت

کہ تو ہے اس کی ہمسائی مجھے اچھا نہیں لگتا

نہ اتنی داد دو جس میں مری آواز دب جائے

کرے جو یوں پذیرائی مجھے اچھا نہیں لگتا

تری خاطر نظر انداز کرتا ہوں اسے ورنہ

وہ جو ہے نا ترا بھائی مجھے اچھا نہیں لگتا

(6848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bajae Koi Shahnai Mujhe Achchha Nahin Lagta In Urdu By Famous Poet Amir Ameer. Bajae Koi Shahnai Mujhe Achchha Nahin Lagta is written by Amir Ameer. Enjoy reading Bajae Koi Shahnai Mujhe Achchha Nahin Lagta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amir Ameer. Free Dowlonad Bajae Koi Shahnai Mujhe Achchha Nahin Lagta by Amir Ameer in PDF.