نظر بھر کے یوں جو مجھے دیکھتا ہے

نظر بھر کے یوں جو مجھے دیکھتا ہے

بتا بھی دے مجھ کو کہ کیا سوچتا ہے

محبت نہیں جیسے کیا کر لیا ہو

زمانہ مجھے اس قدر ٹوکتا ہے

دسمبر کی سردی ہے اس کے ہی جیسی

ذرا سا جو چھو لے بدن کانپتا ہے

لگایا ہے دل بھی تو پتھر سے میں نے

مری زندگی کی یہی اک خطا ہے

جسے دیکھ کے غم بھی رستہ بدل دے

وہ چہرہ نہ جانے کہاں لاپتہ ہے

کوئی بات دل میں یقیناً ہی ہے جو

وہ ملتے ہوئے غور سے دیکھتا ہے

اسی کی گلی کا کوئی ایک لڑکا

محبت کا مجھ سے ہنر پوچھتا ہے

نہ ڈھونڈھو کہیں بھی ملوں گا یہیں پہ

یہ اجڑی حویلی ہی میرا پتہ ہے

کہ اب میتؔ کو فرق پڑتا نہیں ہے

کوئی اس کے بارے میں کیا سوچتا ہے

(850) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Nazar Bhar Ke Yun Jo Mujhe Dekhta Hai In Urdu By Famous Poet Amit Sharma Meet. Nazar Bhar Ke Yun Jo Mujhe Dekhta Hai is written by Amit Sharma Meet. Enjoy reading Nazar Bhar Ke Yun Jo Mujhe Dekhta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amit Sharma Meet. Free Dowlonad Nazar Bhar Ke Yun Jo Mujhe Dekhta Hai by Amit Sharma Meet in PDF.