آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

آنکھوں سے اک خواب گزرنے والا ہے

کھڑکی سے مہتاب گزرنے والا ہے

صدیوں کے ان خواب گزیدہ شہروں سے

مہر عالم تاب گزرنے والا ہے

جادوگر کی قید میں تھے جب شہزادے

قصے کا وہ باب گزرنے والا ہے

سناٹے کی دہشت بڑھتی جاتی ہے

بستی سے سیلاب گزرنے والا ہے

دریاؤں میں ریت اڑے گی صحرا کی

صحرا سے گرداب گزرنے والا ہے

مولا جانے کب دیکھیں گے آنکھوں سے

جو موسم شاداب گزرنے والا ہے

ہستی امجدؔ دیوانے کا خواب سہی

اب تو یہ بھی خواب گزرنے والا ہے

(961) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankhon Se Ek KHwab Guzarne Wala Hai In Urdu By Famous Poet Amjad Islam Amjad. Aankhon Se Ek KHwab Guzarne Wala Hai is written by Amjad Islam Amjad. Enjoy reading Aankhon Se Ek KHwab Guzarne Wala Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Amjad Islam Amjad. Free Dowlonad Aankhon Se Ek KHwab Guzarne Wala Hai by Amjad Islam Amjad in PDF.