شیشہ ہی چاہئے نہ مے ارغواں مجھے

شیشہ ہی چاہئے نہ مے ارغواں مجھے

بے مانگے جو ملے وہی کافی ہے ہاں مجھے

اے شوخئ نگاہ ذرا احتیاط رکھ

اس بزم میں ہے پاس حدیث بتاں مجھے

یا رب مرے گناہ کیا اور احتساب کیا

کچھ دی نہیں ہے خضر سی عمر رواں مجھے

چنتا تھا راہ زیست کے خاروں کو میں ہنوز

ہے سب عبث اجل نے کہا ناگہاں مجھے

لگتا ہے اک ہجوم میں گم ہے مرا وجود

ڈستی ہیں پھر بھی کس لئے تنہائیاں مجھے

ان کے لئے ہیں اطلس و کمخواب کے سریر

تن ڈھانکنے کو کافی ہیں کچھ دھجیاں مجھے

کیا کیا ستم زمانے کے میں سہہ گیا انیسؔ

مرنے کے بعد یاد کرو گے میاں مجھے

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shisha Hi Chahiye Na Mai-e-arghawan Mujhe In Urdu By Famous Poet Anees Ahmad Anees. Shisha Hi Chahiye Na Mai-e-arghawan Mujhe is written by Anees Ahmad Anees. Enjoy reading Shisha Hi Chahiye Na Mai-e-arghawan Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anees Ahmad Anees. Free Dowlonad Shisha Hi Chahiye Na Mai-e-arghawan Mujhe by Anees Ahmad Anees in PDF.