روئے گل چہرۂ مہتاب نہیں دیکھتے ہیں

روئے گل چہرۂ مہتاب نہیں دیکھتے ہیں

ہم تری طرح کوئی خواب نہیں دیکھتے ہیں

سینۂ موج پہ کشتی کو رواں رکھتے ہیں

گرد اپنے کوئی گرداب نہیں دیکھتے ہیں

تشنگی میں بھی وہ پابند قناعت ہیں کہ ہم

بھول کر بھی طرف آب نہیں دیکھتے ہیں

سر بھی موجود ہیں شمشیر ستم بھی موجود

شہر میں خون کا سیلاب نہیں دیکھتے ہیں

آ گئے ہیں یہ مرے شہر میں کس شہر کے لوگ

گفتگو میں ادب آداب نہیں دیکھتے ہیں

آنا جانا انہیں گلیوں میں ابھی تک ہے مگر

اب وہاں مجمع احباب نہیں دیکھتے ہیں

کس چمن میں ہیں کہ موسم تو گلوں کا ہے مگر

ایک بھی شاخ کو شاداب نہیں دیکھتے ہیں

اس پہ حیراں ہیں خریدار کہ قیمت ہے بہت

میرے گوہر کی تب و تاب نہیں دیکھتے ہیں

ہو گئے سارے بلا خیز سمندر پایاب

اب سفینہ کوئی غرقاب نہیں دیکھتے ہیں

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ru-e-gul Chehra-e-mahtab Nahin Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Anees Ashfaq. Ru-e-gul Chehra-e-mahtab Nahin Dekhte Hain is written by Anees Ashfaq. Enjoy reading Ru-e-gul Chehra-e-mahtab Nahin Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Anees Ashfaq. Free Dowlonad Ru-e-gul Chehra-e-mahtab Nahin Dekhte Hain by Anees Ashfaq in PDF.